کتاب ِ مقدس بیان کرتی ہے کہ وہ جو رُوح کے مطابق زندہ رہتےہیں اپنے ذہن کو رُوح کی باتوں پر لگاتےہیں ۔ اگر ہم خُد اکی راستبازی پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے اپنے تمام گناہوں سے معاف ہو چُکے ہیں ،ہمیں بغیر سوچ کے نہیں رہنا چاہیے ،بلکہ رُوح کے کام پر غوروفکر کرتے ہُوئے زندہ رہنا چاہیے ۔وہ جو رُوح کے مطابق زندہ رہتے ہیں رُوحانی طورپرسوچتے ہیں اور ایمان کے وسیلہ سے رُوح کےکام کرنے کے لیے مقررہوتےہیں ۔ خوش نصیب ہیں وہ جو رُوح کے کام کی پیروی کرتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو خُدا کو خوش کرتے، دوسروں کو دُنیا کے گناہوں سے بچاتے، اور ایمان کے وسیلہ سے زندہ رہتے ہیں ۔ہم اپنے گناہوں سے معاف ہو چُکے ہیں اور اِس لیےہمیں یقیناً رُوح کے کاموں پر ذہن لگانا چاہیے اور اُس کے مطابق زندہ رہنا چاہیے ۔
https://www.bjnewlife.org/
https://youtube.com/@TheNewLifeMission
https://www.facebook.com/shin.john.35
یہی وجہ ہےہمیں یقیناً یہ وجہ جاننی چاہیے کہ خُدا نے کیوں آدم اور حوا کو نیک و بدکی پہچان کے درخت سے نہ...
ہمیں یقیناًمعاشرتی اصطلاحوں کی حدود میں رہنا چاہیے۔خُدا نے ہمیں خوف رکھنے اور اُن کی عزت کرنے کا حکم دیا جو دونوں ہماری رُوحانی...
دُنیا میں کوئی ایذارسانی یا مصیبت ہمیں ہمارے خُدا کی محبت سے جُدا نہیں کر سکتی جو ہمیں ہمارے گناہوں سے بچا چُکا ہے...